قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ لِلْمُسَافِرِ فِي غَيْرِ مَعْصِيَةٍ إِذَا كَانَ سَفَرُهُ مَرْحَلَتَيْنِ فَأَكْثَرَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1116.03. حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: «كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ، فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ، فَلَا يَجِدُ الصَّائِمُ عَلَى الْمُفْطِرِ، وَلَا الْمُفْطِرُ عَلَى الصَّائِمِ، يَرَوْنَ أَنَّ مَنْ وَجَدَ قُوَّةً فَصَامَ، فَإِنَّ ذَلِكَ حَسَنٌ وَيَرَوْنَ أَنَّ مَنْ وَجَدَ ضَعْفًا، فَأَفْطَرَ فَإِنَّ ذَلِكَ حَسَنٌ»

مترجم:

1116.03.

جریری نے ابو نضرۃ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رمضان میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جہاد پر نکلتے تھے تو ہم میں روزہ دار بھی ہوتے اور افطار کرنے والے بھی۔ نہ روزہ دار (دل میں) افطار کرنے والے کے خلاف کچھ (برا احساس)  پاتا اور نہ افطار کرنے والا روزہ دار کے خلاف۔ وہ (صحابہ)  یہ سمجھتے تھے کہ جس نے قوت موجود پائی اور روزہ رکھ لیا تو یہ اچھا ہے اور سمجھتے کہ جس نے کمزوری محسوس کی اور روزہ چھوڑ دیا تو یہ بھی ٹھیک ہے۔