قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1127.02. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ سُفْيَانَ، ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي زُبَيْدٌ الْيَامِيُّ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَكَنٍ، أَنَّ الْأَشْعَثَ بْنَ قَيْسٍ، دَخَلَ عَلَى عَبْدِ اللهِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ، وَهُوَ يَأْكُلُ، فَقَالَ: يَا أَبَا مُحَمَّدٍ ادْنُ فَكُلْ، قَالَ: إِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: «كُنَّا نَصُومُهُ ثُمَّ تُرِكَ»

مترجم:

1127.02.

قیس بن سکن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عاشورہ کے دن اشعث بن قیس رحمۃ اللہ علیہ حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں آئے، وہ کھانا کھا رہے تھے تو انھوں نے کہا: ابو محمد! قریب آ جاؤ اور کھانا کھالو۔ کہا: روزہ دار ہوں۔ انھوں (عبد اللہ) نے کہا: ہم بھی اس کا روزہ رکھا کرتے تھے پھر چھوڑ دیا گیا۔