قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1130.02. وحَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَوَجَدَ الْيَهُودَ صِيَامًا، يَوْمَ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي تَصُومُونَهُ؟» فَقَالُوا: هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ، أَنْجَى اللهُ فِيهِ مُوسَى وَقَوْمَهُ، وَغَرَّقَ فِرْعَوْنَ وَقَوْمَهُ، فَصَامَهُ مُوسَى شُكْرًا، فَنَحْنُ نَصُومُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَنَحْنُ أَحَقُّ وَأَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ»

مترجم:

1130.02.

سفیان نے ایوب سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبداللہ بن سعید بن جبیر سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ ﷺ نے عاشورہ کے دن یہود کو روز رے کی حالت میں پایا،  رسول اللہ ﷺ نے ان سے دریافت کیا۔ ’’یہ کیا دن ہے جس کا تم روزہ رکھتے ہو؟‘‘ انھوں نے جواب دیا : یہ ایک عظیم دن ہے اس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم کی نجات دی تھی اور فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا تھا تو موسیٰ علیہ السلام نے (اللہ کا) شکر بجا لاتے ہوئے اس کا روزہ رکھا لہٰذا ہم بھی اس دن کا روزہ رکھتے ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارے مقابلے میں ہم موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ زیادہ حق اور زیادہ تعلق رکھنے والے ہیں‘‘ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن کا روزہ رکھا اور (صحابہ کو بھی)روزہ رکھنے کا حکم دیا۔