قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ فَضْلِ الصِّيَامِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1151.05. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي سِنَانٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ: إِنَّ الصَّوْمَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ " " إِنَّ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَيْنِ: إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ، وَإِذَا لَقِيَ اللهَ فَرِحَ " «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ»

مترجم:

1151.05.

محمد بن فضیل نے ابو سنان سے، انھوں نے ابو صالح سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ،ان دونوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے۔ بلا شبہ روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ بلا شبہ روزہ دار کے لیے دوخوشیاں ہیں: جب وہ (روزہ) افطار کرتا ہے خوش ہوتا ہے۔ اور جب وہ اللہ سے ملا قات کرے گا۔ خوش ہو گا ،اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے! اللہ کے ہاں، روزہ دار کے منہ کی بو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے۔