تشریح:
فائدہ:
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء ایک اذان اور دو اقامتوں سے ادا کیں۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی (حدیث (3099) میں اذان کا ذکر نہیں، دو الگ الگ اقامتوں کی صراحت ہے۔ صحیح بخاری میں خود حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے دو الگ الگ اقامتوں کی صراحت مروی ہے۔ (صحیح البحاری، حدیث:1673) اس سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ میں دونوں نمازیں جمع کیں اور دونوں کے لئے الگ الگ اقامت کہلوائی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما الگ الگ اقامت کو واجب خیال نہ کرتے تھے۔ اس لئے انہوں نے دونوں نمازیں جمع کیں لیکن کبھی ایک ہی اقامت پر اکتفا کیا اور مزدلفہ میں جمع کر کے پڑھنے کے حوالے سے یہ کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح پڑھا کر تے تھے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان دونوں نمازوں کے لئے اذان کا صراحت سے ذکر کیا ہے۔ اور یہی بات زیادہ صحیج ہے۔