قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ السُّنَّةَ يَوْمَ النَّحْرِ أَنْ يَرْمِيَ، ثُمَّ يَنْحَرَ، ثُمَّ يَحْلِقَ وَالِابْتِدَاءِ فِي الْحَلْقِ بِالْجَانِبِ الْأَيْمَنِ مِنْ رَأْسِ الْمَحْلُوقِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1305.01. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالُوا: أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ هِشَامٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، أَمَّا أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ فِي رِوَايَتِهِ، لِلْحَلَّاقِ «هَا» وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبِ الْأَيْمَنِ هَكَذَا، فَقَسَمَ شَعَرَهُ بَيْنَ مَنْ يَلِيهِ، قَالَ: ثُمَّ أَشَارَ إِلَى الْحَلَّاقِ وَإِلَى الْجَانِبِ الْأَيْسَرِ، فَحَلَقَهُ فَأَعْطَاهُ أُمَّ سُلَيْمٍ وَأَمَّا فِي رِوَايَةِ أَبِي كُرَيْبٍ قَالَ: فَبَدَأَ بِالشِّقِّ الْأَيْمَنِ، فَوَزَّعَهُ الشَّعَرَةَ وَالشَّعَرَتَيْنِ بَيْنَ النَّاسِ، ثُمَّ قَالَ: بِالْأَيْسَرِ فَصَنَعَ بِهِ مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ قَالَ: «هَا هُنَا» أَبُو طَلْحَةَ؟ فَدَفَعَهُ إِلَى أَبِي طَلْحَةَ

مترجم:

1305.01.

ابو بکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر اور ابو کریب سب نے کہا: ہمیں حفص بن غیاث نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی لیکن ابو بکر نے اپنی روایت میں یہ الفاظ کہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجام سے کہا: ’’یہ لو‘‘ اور اپنے ہا تھ سے اس طرح اپنی دائیں جا نب اشارہ کیا (کہ پہلے دائیں طرف سے شروع کرو) اوراپنے بال مبارک اپنے قریب کھڑے ہو ئے لوگوں میں تقسم فرما دیے پھر حجا م کو اپنی بائیں جا نب کی طرف اشارہ کیا ( کہ اب بائیں جا نب سے حجا مت بنا ؤ) حجا م نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مو نڈ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے وہ موئے مبارک) ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو عطا فرما دیے۔ اور ابو کریب کی روایت میں ہے کہا: (حجا م نے) دائیں جا نب سے شروع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایک دو دو بال کر کے لوگوں میں تقسیم فرما دیے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بائیں جا نب (حجا مت بنا نے کا) اشارہ فرمایا۔ حجا م نے اس طرف بھی وہی کیا (بال مونڈ دیے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کہا یہ ابو طلحہ ہیں؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے موئے مبا رک ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالے فرما دیے۔