قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ اسْتِحْبَابِ دُخُولِ الْكَعْبَةِ لِلْحَاجِّ وَغَيْرِهِ، وَالصَّلَاةِ فِيهَا، وَالدُّعَاءِ فِي نَوَاحِيهَا كُلِّهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1329.01. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ، كُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ، فَنَزَلَ بِفِنَاءِ الْكَعْبَةِ، وَأَرْسَلَ إِلَى عُثْمَانَ بْنِ طَلْحَةَ، فَجَاءَ بِالْمِفْتَحِ، فَفَتَحَ الْبَابَ، قَالَ: ثُمَّ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِلَالٌ، وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، وَأَمَرَ بِالْبَابِ فَأُغْلِقَ، فَلَبِثُوا فِيهِ مَلِيًّا، ثُمَّ فَتَحَ الْبَابَ، فَقَالَ عَبْدُ اللهِ: فَبَادَرْتُ النَّاسَ فَتَلَقَّيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجًا وَبِلَالٌ عَلَى إِثْرِهِ، فَقُلْتُ لِبِلَالٍ: «هَلْ صَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟» قَالَ: «نَعَمْ»، قُلْتُ: «أَيْنَ؟» قَالَ: «بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ»، قَالَ: " وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ: كَمْ صَلَّى؟ ".

مترجم:

1329.01.

ہمیں حماد نے حدیث بیان کی، (کہا) ہمیں ایوب نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے، آ پ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے صحن میں اترے اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف پیغام بھیجا وہ چا بی لے کر حاضر ہو ئے اور دروازہ کھو لا کہا: پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم، بلال، اسامہ بن زید اور عثمان بن طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اندر دا خل ہو ئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دروازے کے بارے میں حکم دیا تو اسے بند کر دیا گیا، وہ سب خاصی دیر وہاں ٹھہرے پھر انھوں نے (عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے دروازہ کھو لا عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے سب لوگوں سے سبقت کی اور باہر نکلتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا، بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پیچھے تھے، تو میں نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پو چھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں نماز ادا فرمائی ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں میں نے پوچھا کہاں؟ انھوں نے کہا: دو ستونوں کے در میان جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے تھے (عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: میں ان سے یہ پو چھنا بھول گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی رکعتیں پڑھیں۔