تشریح:
فوائدومسائل
حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دونوں دفعہ مکہ میں داخل ہوتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال کیا تھا، سوال فطری تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں بار یہ جواب دیا کہ کیا عقیل نے ہمارے لئے کوئی گھر چھوڑا ہے۔ مقصود یہ تھا کہ اگر آبائی گھر ہوتا تو اس میں قیام کرتے۔ اب جہاں اللہ کا حکم ہو گا، وہیں قیام کریں گے۔ فتح مکہ کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا حجون میں گاڑا گیا اور حجۃالوداع کے موقع پر منیٰ سے واپس آتے ہوئے خیف بنی کنانہ میں جسے محصب بھی کہا جاتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام فرمایا۔