قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ تَحْرِيمِ طَلَاقِ الْحَائِضِ بِغَيْرِ رِضَاهَا، وَأَنَّهُ لَوْ خَالَفَ وَقَعَ الطَّلَاقُ، وَيُؤْمَرُ بِرَجْعَتِهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1471.01. ) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ رُمْح، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَ قُتَيْبَةُ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ، وَقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، أَنَّهُ «طَلَّقَ امْرَأَةً لَهُ وَهِيَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرَاجِعَهَا، ثُمَّ يُمْسِكَهَا حَتَّى تَطْهُرَ، ثُمَّ تَحِيضَ عِنْدَهُ حَيْضَةً أُخْرَى، ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَطْهُرَ مِنْ حَيْضَتِهَا، فَإِنْ أَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا حِينَ تَطْهُرُ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُجَامِعَهَا، فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِي أَمَرَ اللهُ أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ»، وَزَادَ ابْنُ رُمْح فِي رِوَايَتِهِ: وَكَانَ عَبْدُ اللهِ إِذَا سُئِلَ عَنْ ذَلِكَ، قَالَ لِأَحَدِهِمْ: أَمَّا أَنْتَ طَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَنِي بِهَذَا، وَإِنْ كُنْتَ طَلَّقْتَهَا ثَلَاثًا، فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْكَ، حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ، وَعَصَيْتَ اللهَ فِيمَا أَمَرَكَ مِنْ طَلَاقِ امْرَأَتِكَ، قَالَ مُسْلِمٌ: «جَوَّدَ اللَّيْثُ فِي قَوْلِهِ تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً»

مترجم:

1471.01.

یحییٰ بن یحییٰ، قتیبہ بن سعید اور ابن رمح نے ہمیں حدیث بیان کی ۔۔ الفاظ یحییٰ کے ہیں ۔۔ قتیبہ نے کہا: ہمیں لیث نے حدیث سنائی اور دوسرے دونوں نے کہا: ہمیں لیث بن سعد نے نافع سے خبر دی، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو جب وہ حیض کی حالت میں تھی ایک طلاق دی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ اس سے رجوع کریں، پھر اسے (اپنے پاس) روکیں حتی کہ وہ پاک ہو جائے، پھر ان کے ہاں اسے دوبارہ حیض آئے، پھر اسے مہلت دیں حتی کہ وہ (پھر سے) اپنے حیض سے پاک ہو جائے۔ اس کے بعد اگر اسے طلاق دینا چاہیں تو طہر کے زمانے میں، اس کے ساتھ مجامعت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیں، یہی وہ عدت ہے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے کہ اس کے مطابق عورتوں کو طلاق دی جائے۔ ابن رمح نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جب اس (مسئلہ) کے بارے میں سوال کیا جاتا تو وہ ان میں سے کسی سے کہتے: اگر تم نے اپنی بیوی کو ایک یا دو مرتبہ طلاق دی ہے (تو رجوع کرو) کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کا حکم دیا تھا۔ اور اگر تم اسے تین طلاقیں دے چکے ہو تو وہ تم پر حرام ہو گئی ہے یہاں تک کہ وہ تمہارے سوا کسی اور شوہر سے نکاح کرے۔ تم نے اس حکم میں، جو اس نے تمہاری بیوی کی طلاق کے بارے میں تمہیں دیا ہے، اللہ کی نافرمانی کی ہے۔ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: لیث نے اپنے (روایت کردہ) قول (ایک طلاق) (کو محفوظ رکھنے اور بیان کرنے کے معاملے) میں بہت اچھا کام کیا ہے۔