قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ زِيَادَةِ طُمَأْنِينَةِ الْقَلْبِ بِتَظَاهُرِ الْأَدِلَّةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

151.01. وَحَدَّثَنِي بِهِ إِنْ شَاءَ اللهُ عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، وَأَبَا عُبَيْدٍ، أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ِ وَفِي حَدِيثِ مَالِكٍ: " {وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي} [البقرة: 260] " قَالَ: ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّى جَازَهَا.

مترجم:

151.01.

مالکؒ نے زہریؒ سے روایت کی کہ سعید بن مسیبؒ اور ابوعبیدؒ نے انہیں حضرت ابوہریرہؓ سے خبر دی، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی جو زہریؒ سے یونسؒ کی (روایت کردہ) حدیث کے مانند ہے۔ اورمالکؒ کی حدیث میں (یوں) ہے: ’’تاکہ میرا دل مطمئن ہو جائے۔‘‘ کہا: پھر آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی حتی کہ اس سے آگے نکل گئے۔