قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ كِرَاءِ الْأَرْضِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1547.09. وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ، كَانَ يُكْرِي أَرَضِيهِ، حَتَّى بَلَغَهُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ الْأَنْصَارِيَّ كَانَ يَنْهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ، فَلَقِيَهُ عَبْدُ اللهِ، فَقَالَ: يَا ابْنَ خَدِيجٍ، مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي كِرَاءِ الْأَرْضِ، قَالَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ لِعَبْدِ اللهِ: سَمِعْتُ عَمَّيَّ، وَكَانَا قَدْ شَهِدَا بَدْرًا، يُحَدِّثَانِ أَهْلَ الدَّارِ، «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ»، قَالَ عَبْدُ اللهِ: لَقَدْ كُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُكْرَى، ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللهِ أَنْ يَكُونَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثَ فِي ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ عَلِمَهُ، فَتَرَكَ كِرَاءَ الْأَرْضِ

مترجم:

1547.09.

سالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما اپنی زمینیں کرائے پر دیتے تھے حتی کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ زمین کو کرائے پر دینے سے منع کرتے ہیں، چنانچہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ان سے ملاقات کی اور کہا: ابن خدیج! آپ زمین کو کرائے پر دینے کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے کیا بیان کرتے ہیں؟ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا: میں نے اپنے دو چچاؤں سے سنا اور وہ دونوں بدر میں شریک ہوئے تھے، وہ اپنے گھرانے کے لوگوں کو حدیث بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے زمین کو بٹائی پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں بخوبی جانتا تھا کہ زمین کرائے پر دی جاتی تھی۔ پھر حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کو خوف ہوا کہ (ممکن ہے) رسول اللہ ﷺ نے اس کے بارے میں کوئی نیا حکم جاری کیا ہو جس کا انہیں علم نہ ہوا ہو، لہٰذا انہوں نے زمین کو کرائے پر دینا چھوڑ دیا۔