تشریح:
فوائدومسائل:
(1) حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے اونٹ کے انتہائی تیز رفتار ہو جانے کے بعد نئی نئی شادی ہونے کی بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے نکل کر جلد مدینہ پہنچنے کی اجازت چاہی۔ یہی نظم و ضبط کا تقاضا ہے کہ کسی جائز سبب کے معمول سے ہٹ کر کام کرنے کے لیے قیادت سے باقاعدہ اجازت طلب کی جائے۔
(2) جب نئی نئی شادی ہوئی ہو تو اصل فرض کی ادائیگی کے بعد جلد گھر پہنچنے کی خواہش فطری ہے اور کوئی امر مانع نہ ہو تو قیادت کو ایسی خواہش کا احترام کرنا چاہئے۔
(3) کنواری لڑکی کے ساتھ شادی اور دلہن کے ساتھ دلگی اور محبت کا سلوک کرنا بہتر ہے، اس سے عصمت کے تحفظ کا زیادہ اہتمام ہوتا ہے۔
(4) شادی کرتے ہوئے اپنے ان عزیزوں کی مصلحت کو پیش نظر رکھنا افضل ہے جن کی ذمہ داری شادی کرنے والے پر ہو۔
(5) بیوی کو چاہئے کہ وہ رشتہ داروں کے حوالے سے خاوند کی ذمہ داریوں میں شریک ہو۔ گھر میں چھوٹی بہنیں (نندیں) موجود ہوں تو ان کی نگہداشت کرے۔ انہیں اچھی باتیں اور اچھے طریقے سے زندگی گزارنے کا طریقہ سکھائے۔