قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الْكَلَالَةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1616.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: عَادَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَرِيضٌ، وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ مَاشِيَيْنِ، فَوَجَدَنِي قَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ، فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ، فَأَفَقْتُ، فَإِذَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: «يَا رَسُولَ اللهِ، كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي؟ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ شَيْئًا حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ»

مترجم:

1616.02.

سفیان (ثوری) نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے محمد بن منکدر سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں بیمار تھا تو رسول اللہ ﷺ نے میری عیادت کی، آپﷺ کے ساتھ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ بھی تھے، دونوں پیدل چل کر تشریف لائے۔ آپﷺ نے مجھے (اس حالت میں) پایا کہ مجھ پر غشی طاری تھی، رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، پھر اپنے وضو کا بچا ہوا پانی مجھ پر ڈالا، میں ہوش میں آ گیا تو دیکھا سامنے رسول اللہ ﷺ تشریف فرما ہیں، میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسولﷺ! میں اپنے مال کے بارے میں کیا کروں؟ کہا: آپﷺ نے مجھے کوئی جواب نہ دیا یہاں تک کہ وراثت کی آیت نازل ہوئی۔