تشریح:
فائدہ:
رسول اللہ ﷺ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے زور دے کر جو بات کہی، اس کا مقصود یہ تھا کہ کلالہ کے بارے میں جو حکم رہ گیا تھا، گرمیوں کے موسم میں سورہ نساء کی آخری آیت کے نزول کے ساتھ وہ آ گیا ہے۔ کلالہ کی وراثت کےحوالے سے باقی تمام معاملات کو ان آیات کی روشنی میں حل کیا جا سکتا ہے۔