قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ مَنْ نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1642.01. وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، حَدَّثَنِي ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى شَيْخًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ، فَقَالَ: «مَا بَالُ هَذَا؟» قَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ، قَالَ: «إِنَّ اللهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ»، وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ.

مترجم:

1642.01.

حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا وہ اپنے دو بیٹیوں کے سہارے چلا کر لے جایا جا رہا تھا، آپﷺ نے پوچھا: ’’اس کا کیا معاملہ ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: اس نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ اس شخص کے اپنے آپ کو عذاب دینے سے بے نیاز ہے۔‘‘ اور (اس کے پاس پیدل چل کر جانے کی استطاعت ہی نہ تھی، اس لیے) آپﷺ نے اسے سوار ہونے کا حکم دیا۔