قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ (بَابُ صُحْبَةِ الْمَمَالِيكِ، وَكَفَّارَةِ مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1659.03. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، أَنَّهُ كَانَ يَضْرِبُ غُلَامَهُ، فَجَعَلَ يَقُولُ: أَعُوذُ بِاللهِ، قَالَ: فَجَعَلَ يَضْرِبُهُ، فَقَالَ: أَعُوذُ بِرَسُولِ اللهِ، فَتَرَكَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاللهِ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَيْهِ»، قَالَ: فَأَعْتَقَهُ

مترجم:

1659.03.

ابن ابی عدی نے شعبہ سے، انہوں نے سلیمان سے، انہوں نے ابراہیم تیمی سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ وہ اپنے غلام کو مار رہے تھے تو اس نے اعوذباللہ (میں تمہاری مار سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں) کہنا شروع کر دیا۔ کہا: تو (وہ اس کی بات کی طرف متوجہ نہ ہو پائے اور) اسے مارتے رہے۔ پھر اس نے کہا: میں اللہ کے رسول ﷺ کی پناہ میں آتا ہوں تو (انہیں اندازہ ہوا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے ہیں) انہوں نے اسے چھوڑ دیا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! اللہ تم پر اس سے زیادہ اختیار رکھتا ہے جتنا تم اس پر رکھتے ہو۔‘‘ کہا: تو انہوں نے اسےآزاد کر دیا۔