قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ حَدِّ الْخَمْرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1706.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، «أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَدَ فِي الْخَمْرِ بِالْجَرِيدِ، وَالنِّعَالِ»، ثُمَّ جَلَدَ أَبُو بَكْرٍ أَرْبَعِينَ، فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ، وَدَنَا النَّاسُ مِنَ الرِّيفِ وَالْقُرَى، قَالَ: «مَا تَرَوْنَ فِي جَلْدِ الْخَمْرِ؟» فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا كَأَخَفِّ الْحُدُودِ، قَالَ: «فَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ

مترجم:

1706.02.

معاذ بن ہشام نے کہا: مجھے میرے والد نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے شراب میں کھجور کی ٹہنی اور جوتوں سے مارا۔ پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ نے چالیس (کوڑے) مارے، جب حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا دور آیا اور لوگ سرسبز و شاداب مقامات اور بستیوں کے قریب جا بسے تو انہوں نے (مشورہ کرتے ہوئے) پوچھا: شراب کی سزا کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟ تو حضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میری رائے ہے کہ آپ اسے سب سے ہلکی حد کے برابر مقرر کر دیں۔ کہا: اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اسی کوڑے مارے-