قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ فِي غَزْوَةِ حُنَيْنٍ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1776.01. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَنَابٍ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى الْبَرَاءِ، فَقَالَ: أَكُنْتُمْ وَلَّيْتُمْ يَوْمَ حُنَيْنٍ يَا أَبَا عُمَارَةَ؟ فَقَالَ: أَشْهَدُ عَلَى نَبِيِّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا وَلَّى، وَلَكِنَّهُ انْطَلَقَ أَخِفَّاءُ مِنَ النَّاسِ، وَحُسَّرٌ إِلَى هَذَا الْحَيِّ مِنْ هَوَازِنَ، وَهُمْ قَوْمٌ رُمَاةٌ، فَرَمَوْهُمْ بِرِشْقٍ مِنْ نَبْلٍ كَأَنَّهَا رِجْلٌ مِنْ جَرَادٍ، فَانْكَشَفُوا، فَأَقْبَلَ الْقَوْمُ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ يَقُودُ بِهِ بَغْلَتَهُ، فَنَزَلَ وَدَعَا وَاسْتَنْصَرَ، وَهُوَ يَقُولُ: «أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ، أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ، اللهُمَّ نَزِّلْ نَصْرَكَ»، قَالَ الْبَرَاءُ: «كُنَّا وَاللهِ إِذَا احْمَرَّ الْبَأْسُ نَتَّقِي بِهِ، وَإِنَّ الشُّجَاعَ مِنَّا لَلَّذِي يُحَاذِي بِهِ، يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

1776.01.

زکریا نے ابواسحاق سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک آدمی حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا اور پوچھا: ابوعمارہ! کیا آپ لوگ حنین کے دن پیٹھ پھیر گئے تھے؟ تو انہوں نے کہا: میں اللہ کے نبی ﷺ کے بارے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپﷺ نے رخ تک نہیں پھیرا، کچھ جلد باز لوگ اور نہتے ہوازن کے اس قبیلے کی طرف بڑھے، وہ تیر انداز لوگ تھے، انہوں نے ان (نوجوانوں) پر اس طرح یکبارگی اکٹھے تیر پھینکے جیسے وہ ٹڈی دل ہوں۔ اس پر وہ بکھر گئے، اور وہ (ہوازن کے) لوگ نبی ﷺ کی طرف بڑھے، ابوسفیان (بن حارث) رضی اللہ تعالی عنہ آپﷺ کے خچر کو پکڑ کر چلا رہے تھے، تو آپﷺ نیچے اترے، دعا کی اور (اللہ سے) مدد مانگی، آپﷺ فرما رہے تھے: ’میں نبی ہوں، یہ جھوٹ نہیں، میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔ اے اللہ! اپنی مدد نازل فرما۔‘‘ حضرت براء ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! جب لڑائی شدت اختیار کر جاتی تو ہم آپ کی اوٹ لیتے تھے اور ہم میں سے بہادر وہ ہوتا جو آپ کے، یعنی نبی ﷺ کے ساتھ قدم ملا کر کھڑا ہوتا۔