تشریح:
فائدہ:
دشمنوں سے سرحدوں کی حفاظت کے لیے سرحدوں پر رہنے والا اور اس کے بعد بکریوں کا ریوڑ لے کر پہاڑوں کی چوٹیوں یا وادیوں میں گزر بسر کرنے والا، زندگی کے جھمیلوں سے دور اپنے رب کی عبادت میں مشغول رہے تو فتنوں اور مختلف گناہوں سے بچا رہتا ہے یہ زندگی کزارنے کا سب سے زیادہ محفوظ طریقہ ہے یہ رہبانیت نہیں کیونکہ وہ نیکی کے کاموں میں لوگوں سے میل جول رکھتا ہے، زکاہ بھی دیتا ہے۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ لوگوں کے باقی حقوق بھی ادا کرتا ہو۔ وہاں صرف اپنے گھرانے کے ساتھ رہتا ہو، جس طرح فتنوں کے زمانے میں حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ اپنی اہلیہ ام ذر رضی اللہ تعالی عنہا کے ساتھ اکیلے بادیہ میں رہتے تھے۔ جمعہ کے لیے مسجد میں آتے تھے۔ رہبانیت میں لوگوں، خصوصاً قرابت داروں کے حقوق کی ادائیگی سے فرار کی قباحت موجود ہوتی ہے جس کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں۔