قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1958.01. و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِفِتْيَانٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ نَصَبُوا طَيْرًا وَهُمْ يَرْمُونَهُ وَقَدْ جَعَلُوا لِصَاحِبِ الطَّيْرِ كُلَّ خَاطِئَةٍ مِنْ نَبْلِهِمْ فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَنْ فَعَلَ هَذَا لَعَنْ اللَّهُ مَنْ فَعَلَ هَذَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا

مترجم:

1958.01.

ہشیم نے کہا: ہمیں ابوبشر نے سعید بن جبیر سے روایت کی، کہا: (ایک بار) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قریش کے چند جوانوں کے قریب سے گزرے جو ایک پرندے کو باندھ کر اس پرتیرا اندازی کی مشق کررہے تھے اور انھوں نے پرندے والے سے ہر چوکنے والے نشانے کے عوض کچھ دینے کا طے کیا ہواتھا۔ جب انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھا تو منتشر ہوگئے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا: یہ کام کس کا ہے؟ جو شخص اس طرح کرے اللہ کی اس پر لعنت ہو، رسول اللہ ﷺ نے ایسے شخص پرلعنت کی ہے جو کسی ذی روح کو تختہ مشق بنائے۔