قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ جَوَازِ اسْتِتْبَاعِهِ غَيْرَهُ إِلَى دَارِ مَنْ يَثِقُ بِرِضَاهُ بِذَلِكَ، وَبِتَحَقُّقِهِ تَحَقُّقًا تَامًّا، وَاسْتِحْبَابِ الِاجْتِمَاعِ عَلَى الطَّعَامِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2040.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ بَعَثَنِي أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَدْعُوَهُ وَقَدْ جَعَلَ طَعَامًا قَالَ فَأَقْبَلْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ النَّاسِ فَنَظَرَ إِلَيَّ فَاسْتَحْيَيْتُ فَقُلْتُ أَجِبْ أَبَا طَلْحَةَ فَقَالَ لِلنَّاسِ قُومُوا فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا صَنَعْتُ لَكَ شَيْئًا قَالَ فَمَسَّهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَعَا فِيهَا بِالْبَرَكَةِ ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِي عَشَرَةً وَقَالَ كُلُوا وَأَخْرَجَ لَهُمْ شَيْئًا مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا فَخَرَجُوا فَقَالَ أَدْخِلْ عَشَرَةً فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا فَمَا زَالَ يُدْخِلُ عَشَرَةً وَيُخْرِجُ عَشَرَةً حَتَّى لَمْ يَبْقَ مِنْهُمْ أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَ فَأَكَلَ حَتَّى شَبِعَ ثُمَّ هَيَّأَهَا فَإِذَا هِيَ مِثْلُهَا حِينَ أَكَلُوا مِنْهَا

مترجم:

2040.01.

عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں سعد بن سعید نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کو بلانے کے لئے آپﷺ کے پاس بھیجا، انھوں نے کھانا تیار کیا تھا۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا: میں آیا تو رسول اللہ ﷺ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے میری طرف دیکھا تو مجھے شرم آئی، میں نے کہا: ’’حضرت ابوطلحۃ کی دعوت قبول فرمائیے۔‘‘ اس پر آپ نے لوگوں سےکہا: ’’اٹھو۔‘‘ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ! میں نے تو آپ کے لئے (کھانے کی) کچھ تھوڑی سی چیز تیار کی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کھانے کو چھوا اور اس میں برکت کی دعا کی، پھر فرمایا: ’’میرے ساتھیوں میں سے دس کو اندرلاؤ‘‘ اور (ان سے) فرمایا: ’’کھاؤ‘‘ اور آپﷺ نے ان کے لئے اپنی انگلیوں کے درمیان سے کچھ نکالا تھا (برکت شامل کی تھی)، سو انھوں نے کھایا، سیر ہوگئے، اور باہر چلے گئے، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’دس آدمیوں کو اندر لاؤ۔‘‘ پھر انھوں نے کھایا، سیر ہوگئے اور چلے گئے، وہ دس دس کو اندر لاتے اور دس دس کو باہر بھیجتے رہے، یہاں تک کہ ان میں سےکوئی باقی نہ بچا مگر سب نے کھالیا اور سیر ہوگئے، پھر اس کو سمیٹا تو وہ اتنا ہی تھا جتنا ان کے کھانے (کے آغاز) کے وقت تھا۔