قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2054.02. و حَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُضِيفَهُ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مَا يُضِيفُهُ فَقَالَ أَلَا رَجُلٌ يُضِيفُ هَذَا رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو طَلْحَةَ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى رَحْلِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ وَذَكَرَ فِيهِ نُزُولَ الْآيَةِ كَمَا ذَكَرَهُ وَكِيعٌ

مترجم:

2054.02.

ابن فضیل نے اپنے والد سے، انھوں نے ابوحازم سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تاکہ آپ ﷺ اسے مہمان بنالیں، اور آپ ﷺ کے پاس اس کی میزبانی کے لیے کچھ بھی نہ تھا، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کوئی ایسا شخص ہے جواس کو مہمان بنائے؟ اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے!‘‘ انصار میں سے ایک شخص کھڑے ہوگئے، انھیں ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا جاتا تھا، وہ اس (مہمان) کواپنے گھر لے گئے، اس کے بعد جریر کی حدیث کے مطابق حدیث بیان کی، انھوں نے بھی وکیع کی طرح آیت نازل ہونے کا ذکر کیا۔