تشریح:
فائدہ:
مختلف روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ عطارد کا حلہ واضح طور پر خالص ریشم کا تھا۔ آپ ﷺ نے اسے دیکھتے ہی مسترد کر دیا۔ بعد میں رسول اللہ ﷺ کے پاس جو حلے آئے وہ ملے جلے تھے، چادروں کی صورت میں بھی اور کچھ سلے ہوئے بھی۔ یہ غالبا وہی ریشمی کرتے تھے جو دومۃ الجندل کے حکمران اکیدر کی طرف سے ہدیہ کیے گیے تھے۔