تشریح:
فائدہ:
معیقیب سعید بن ابی العاص کا آزاد کردہ غلام تھا۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خدمت کرتا رہتا تھا اور وہی آپ کا خاتم بردار تھا۔ جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کی یہ خاتم مبارک پہننا یا استعمال کرنا چاہتے تو معیقیب سے طلب کرتے۔ اسی طرح کے لین دین کے دوران میں وہ اریس کے کنویں میں گر گئی۔ اس حوالے سے کبھی یہ کہا گیا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے گری، کبھی معیقیب کے ہاتھوں سے گری۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے کنویں کے اندر بہت تلاش کرایا لیکن نہ مل سکی۔