تشریح:
فائدہ:
اگر انسان کے پاس ایک ہی کپڑا ہوتو اسے ایسی شکل میں کمر اور کھڑے کیے ہوئے گھٹنوں کے گرد باندھ کر نہ بیٹھے کہ ستر کھلنے کا خدشہ ہو اس طرح بیٹھنے سے کمر کو سہارا مل جاتا ہے۔ عرب اس طرح بیٹھا کرتے تھے۔ ایک ہی کپڑا میسر ہو و ایسا کرنا مناسب نہیں۔ اگر الگ سے تہبند یا شلوار وغیرہ پہنے ہو اور ستر کھلنے کا خدشہ نہ ہوتو دوسرے کپڑے سے ’’احتباء‘‘ (کمر اور ٹانگوں کے گرد باندھنا) ممنوع نہیں بلکہ خود سے اس طرح بیٹھنا ثابت ہے۔ (صحیح البخاري: 6272)
2۔ اگر تہبند یا ایک لمبا قمیص پہنا ہو تو ایک گھٹنا کھڑا کر کے دوسری ٹانگ اس پر رکھنے میں بھی ستر کھلنے کا خدشہ ہے، اس لیے ممنوع ہے۔ اگر شلوار پہنی ہو یا دونوں ٹانگیں زمین پر سیدھی کی ہوئی ہوں اور اس حالت میں محض پاؤں کو دوسرے پاؤں پر رکھا جائے کہ ستر کھلنے کا خدشہ نہ ہو تو پھر یہ ممنوع نہیں۔ جس طرح کہ آگے حدیث: 5504 میں آ رہا ہے۔