قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَاب تَحْرِيمِ تَصْوِيرِ صُورَةِ الْحَيَوَانِ وَتَحْرِيمِ اتِّخَاذِ مَا فِيهِ صُورَةٌ غَيْرُ مُمْتَهَنَةٍ بِالْفَرْشِ وَنَحْوِهِ وَأَنَّ الْمَلَائِكَةَ عَلَيْهِمْ السَّلَام لَا يَدْخُلُونَ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا كَلْبٌ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2106.03. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَلَائِكَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ قَالَ بُسْرٌ ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ بَعْدُ فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ قَالَ فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيِّ رَبِيبِ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنْ الصُّوَرِ يَوْمَ الْأَوَّلِ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ

مترجم:

2106.03.

لیث نے ہمیں بکیر سے حدیث سنائی انھوں نے بسربن سعید سے، انھوں نے زید بن خالد سے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے صحابی حضرت ابو طلحہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا : بلا شبہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کوئی تصویر ہو۔‘‘ بسر نے کہا: پھر اس اس کے بعد حضرت زید بن خالد بیمار ہو گئے۔ ہم ان کی عیادت کے لیے گئے تو (دیکھا )ان کے دروازے پر ایک پردہ تھا جس میں تصویر (بنی ہوئی) تھی میں نے رسول اللہ ﷺ کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے لے پالک عبیداللہ خولانی سے کہا: کیا حضرت زید نے پہلےدن (جب ملا قات ہو ئی تھی۔) ہمیں تصویر( کی ممانعت) کے بارے میں خبر (حدیث) بیان نہیں کی تھی؟ تو عبیداللہ نے کہا: جب انھوں نے ’’کپڑے پر بنے ہو ئے نقش کے سوا‘‘ کے الفاظ کہے تھے تو کیا تم نے نہیں سنے تھے؟