تشریح:
فائدہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کا مقصود یہ تھا کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے ہر طرح کی (اشیاء کی یا عیر جاندار کی) تصاویر کے حوالے سے یہ بات سنی۔ وہ یقیناً جاندار اور غیر جاندار کی تصاویر میں فرق کو ملحوظ رکھتی تھیں، البتہ مسئلہ سمجھانے کے لیے انھوں نے وہ واقعہ بتا دیا جو ان کے گھر میں ہوا تھا۔ اس سے پتہ چلا کہ جب کپڑا پھٹ جانے کے بعد صرف نقوش باقی رہے، کسی جاندار چیز کی تصویر باقی نہ رہی تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے استعمال کی اجازت دی۔