قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَاب تَحْرِيمِ تَصْوِيرِ صُورَةِ الْحَيَوَانِ وَتَحْرِيمِ اتِّخَاذِ مَا فِيهِ صُورَةٌ غَيْرُ مُمْتَهَنَةٍ بِالْفَرْشِ وَنَحْوِهِ وَأَنَّ الْمَلَائِكَةَ عَلَيْهِمْ السَّلَام لَا يَدْخُلُونَ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا كَلْبٌ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2110. قَالَ مُسْلِم قَرَأْتُ عَلَى نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيِّ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ فَأَفْتِنِي فِيهَا فَقَالَ لَهُ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا مِنْهُ ثُمَّ قَالَ ادْنُ مِنِّي فَدَنَا حَتَّى وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ قَالَ أُنَبِّئُكَ بِمَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ يَجْعَلُ لَهُ بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا نَفْسًا فَتُعَذِّبُهُ فِي جَهَنَّمَ و قَالَ إِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَاصْنَعْ الشَّجَرَ وَمَا لَا نَفْسَ لَهُ فَأَقَرَّ بِهِ نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ

مترجم:

2110.

امام مسلم نے کہا: میں نے نصر بن علی جہضمی کے ساتھ عبدالاعلی بن عبدالاعلیٰ سے حدیث پڑھی کہ ہمیں یحییٰ بن ابی اسحٰق نے (حضرت حسن بصری کے بھا ئی ) سعید بن ابو حسن سے روایت بیان کی، کہا: ایک شخص حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس آیا اس نے کہا: میں یہ (جانداروں کی) تصویریں بناتا ہوں، آپ مجھے ان کے متعلق فتویٰ دیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میرے قریب آؤ۔ وہ قریب ہوا انھوں نے پھر فرمایا میرے قریب آؤ وہ (مزید قریب آیا آپ نے اس کے سر پر ہاتھ رکھ کر فرمایا: میں تم کو وہ بات بتاتا ہوں جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنی، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہے تھے: ’’ہر تصویر بنانے والا جہنم میں ہو گا اور اس کی بنائی ہوئی تصویر کے بدلے میں اللہ تعا لیٰ ایک جاندار بنائے گا وہ اسے جہنم میں عذاب دے گا۔‘‘ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا: اگر تم نے ضرور (یہی کا م) کرنا ہے تو درختوں کی اور جن چیزوں میں جان نہیں ان کی تصویر بناؤ۔ نصر بن علی نے (جب میں نے ان کے سامنے یہ حدیث پڑھی) اس کا اقرار کیا (کہ انھوں نے عبد الاعلیٰ بن عبدالاعلیٰ سے اسی طرح روایت کی۔)