قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْآدَابِ (بَابُ الِاسْتِئْذَانِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2153.06. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، أَنَّ أَبَا مُوسَى، اسْتَأْذَنَ عَلَى عُمَرَ ثَلَاثًا، فَكَأَنَّهُ وَجَدَهُ مَشْغُولًا، فَرَجَعَ فَقَالَ عُمَرُ: " أَلَمْ تَسْمَعْ صَوْتَ عَبْدِ اللهِ بْنِ قَيْسٍ، ائْذَنُوا لَهُ، فَدُعِيَ لَهُ، فَقَالَ: مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا صَنَعْتَ، قَالَ: إِنَّا كُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا " قَالَ: لَتُقِيمَنَّ عَلَى هَذَا بَيِّنَةً أَوْ لَأَفْعَلَنَّ، فَخَرَجَ فَانْطَلَقَ إِلَى مَجْلِسٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالُوا: لَا يَشْهَدُ لَكَ عَلَى هَذَا إِلَّا أَصْغَرُنَا، فَقَامَ أَبُو سَعِيدٍ فَقَالَ: «كُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا» فَقَالَ عُمَرُ: «خَفِيَ عَلَيَّ هَذَا مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَلْهَانِي عَنْهُ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ»

مترجم:

2153.06.

یحییٰ بن سعید قطان نے ابن جریج سے روایت کی کہا: ہمیں عطاء نے عبید بن عمیر سے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے تین مرتبہ اجا زت طلب کی تو جیسے انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مشغول سمجھا اور واپس ہو گئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کیا ہم نے عبد اللہ بن قیس (ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی آواز نہیں سنی تھی؟ ان کو اندر آنے کی اجازت دو، (حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس چلے گئے تھے، دوسرے دن) حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلایا گیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: تم نے ایسا کیوں کیا؟ انھوں نے کہا: ہمیں یہی (کرنے کا) حکم دیا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا: تم اس پر گواہی دلاؤ، نہیں تو میں (وہ)کروں گا (جو کروں گا) وہ (حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نکلے انصار کی مجلس میں آئے انھوں نے کہا: اس بات پر تمھا رے حق میں اور کوئی نہیں، ہم میں سے جو سب سے چھوٹا ہے وہی گواہی دے گا۔ ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے) کھڑے ہو کر کہا: ہمیں (رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں) اسی کا حکم دیا جاتا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ کا یہ حکم مجھ سے اوجھل رہ گیا، بازاروں میں ہو نے والے سودوں نے مجھے اس سے مشغول کردیا۔