قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ تَحْرِيمِ الْخَلْوَةِ بِالْأَجْنَبِيَّةِ وَالدُّخُولِ عَلَيْهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2172. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

تمہید کتاب (باب: تنہائی میں اجنبی عورت کے پاس رہنے اور اس کے ہاں جانے کی ممانعت)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2172.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے  کہا: ہمیں لیث نے یزید بن ابی حبیب سے خبر دی، انھوں نے ابو الخیر سے، انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم (اجنبی) عورتوں کے ہاں جانے سے بچو۔ انصار میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ! دیور/ جیٹھ کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’دیور/جیٹھ تو موت ہے۔‘‘