قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2233.01. وَحَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْكِلَابِ يَقُولُ: «اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَالْكِلَابَ، وَاقْتُلُوا ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ، فَإِنَّهُمَا يَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ، وَيَسْتَسْقِطَانِ الْحَبَالَى» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَنُرَى ذَلِكَ مِنْ سُمَّيْهِمَا، وَاللهُ أَعْلَمُ» قَالَ سَالِمٌ: قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ: «فَلَبِثْتُ لَا أَتْرُكُ حَيَّةً أَرَاهَا إِلَّا قَتَلْتُهَا»، فَبَيْنَا أَنَا أُطَارِدُ حَيَّةً يَوْمًا، مِنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ، مَرَّ بِي زَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَوْ أَبُو لُبَابَةَ، وَأَنَا أُطَارِدُهَا، فَقَالَ: مَهْلًا، يَا عَبْدَ اللهِ فَقُلْتُ: «إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِهِنَّ»، قَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَى عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ»

مترجم:

2233.01.

زبیدی نے زہری سے روایت کی، کہا: مجھے سالم بن عبد اللہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ (آوارہ کتوں کو مار دینے کا حکم دیتے تھے، آپﷺ  فرماتے تھے: ’’سانپوں اور کتوں کو ماردو اور سفید دھاریوں والے اور دم کٹے سانپ کو (ضرور) مارو، وہ دونوں بصارت زائل کر دیتے ہیں اور حاملہ عورتوں کا اسقاط کرا دیتے ہیں۔‘‘ زہری نے کہا: ہمارا خیال ہے یہ ان دونوں کے زہرکی بنا پر ہوتا ہے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے رسول اللہ ﷺ کے بتانے سے اور ان سے تابعین اور محدثین نے یہی مفہوم اخذ کیا۔ یہی حقیقت ہے) واللہ اعلم ۔ سالم نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا: میں ایک عرصہ تک کسی بھی سانپ کو دیکھتا تو نہ چھوڑتا۔ اسے مار دیتا۔ ایک روز میں مدت سے گھر میں رہنے والے ایک سانپ کا پیچھا کررہا تھا کہ زید بن خطاب یا ابو لبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے پاس سے گزرے تو کہنے لگے: عبداللہ! رک جاؤ۔ میں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے انھیں ماردینے کا حکم دیا ہے، انھوں نے کہا: بے شک رسول اللہ ﷺ نے مدت سے گھروں میں رہنے والے سانپوں (کے قتل) سے روکا ہے۔