تشریح:
فائدہ:
اس روایت میں وکیع اور ابو معاویہ کی طرف سے یہ الفاظ زائد ہوئے ہیں کہ غلام اپنے آقا کے ’’مولایَ‘‘ نہ کہے، جبکہ اگلی حدیث میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ غلام اپنے آقا کو ربِّی کی بجائے مولای کہے۔ یہ روایت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے مایہ ناز شاگرد ہمام بن منبہ کی ہے جنھوں نے حفظ کے ساتھ ساتھ کتابت کے ذریعے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی احادیث کومحفوظ رکھا۔ محدثین نے انھی کی روایت کو راجح کہا ہے۔ قرآن اور دیگر احادیث سے بھی مولای کہنے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔ ابو معاویہ کی روایت کے ان الفاظ کو وہم قرار دیا گیا ہے۔