قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَاب إِثْبَاتِ حَوْضِ نَبِيِّنَا ﷺ وَصِفَاتِهِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2296.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا وَهْبٌ يَعْنِي ابْنَ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ:، سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ، يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مَرْثَدٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ، ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ كَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ، فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، وَإِنَّ عَرْضَهُ كَمَا بَيْنَ أَيْلَةَ إِلَى الْجُحْفَةِ، إِنِّي لَسْتُ أَخْشَى عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنِّي أَخْشَى عَلَيْكُمُ الدُّنْيَا أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا، وَتَقْتَتِلُوا، فَتَهْلِكُوا، كَمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ» قَالَ عُقْبَةُ: «فَكَانَتْ آخِرَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ»

مترجم:

2296.01.

یحی بن ایوب، یزید ین ابی حبیب سے حدیث بیان کر رہے تھے، انھوں نے حضرت عقبہ بن عامررضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی،  کہا: رسول اللہ ﷺ نے اُحد میں شہید ہونے والوں کی نمازِ جنازہ پڑھی، پھر منبر پر رونق افروز ہوئے اور اس طرح نصیحت فرمائی جیسے آپﷺ زندوں اور مردوں کو الوداع کہہ رہے ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں حوض پر تمھارا پیش رو ہوں گا اور اس حوض کا عَرض اتنا ہے جتنا (شام کے ساتھ واقع) اَیلہ سے لے کر (مدینہ اور مکہ کے درمیان واقع) جُحفہ کا فاصلہ ہے۔ مجھے تمھارے بارے میں یہ خوف نہیں کہ تم (سب کے سب) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن میں تمہارے بارے میں دنیا کے حوالے سے ڈرتا ہوں کہ تم اس میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے لگو گے، آپس میں لڑو گے اور اسی طرح ہلاک ہو جاؤ گے جس طرح تم سے پہلے والے لوگ ہلاک ہوئے۔‘‘
حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ آخری بار تھی جب میں نے رسول اللہﷺ کو منبر پر دیکھا۔