قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ حُسنِ خُلُقِهِ النبي ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2309.02. وَحَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ، - وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ - قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ كَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْكَ، قَالَ: " فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ، وَاللهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ: لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا؟ وَلَا لِشَيْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ: لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَكَذَا؟ "

مترجم:

2309.02.

ہمیں عبد العزیز نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی کہا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے تو حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئے اور عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ ! انس ایک سمجھدار لڑکا ہے ،اس لیے یہ آپ کی خدمت کرے گا (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: پھر میں سفر اور حضر میں آپ ﷺ کی خدمت کرتا رہا اللہ کی قسم! میں نے کو ئی کا م کیا تو آپ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا: تم نے یہ کا م اس طرح کیوں کیا؟ اور میں نے کوئی کام نہ کیا تو آپ ﷺ نے یہ نہیں فریا: تم نے یہ کام اس طرح کیوں نہیں کیا؟