قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِهِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2331.01. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ بَيْتَ أُمِّ سُلَيْمٍ فَيَنَامُ عَلَى فِرَاشِهَا، وَلَيْسَتْ فِيهِ، قَالَ: فَجَاءَ ذَاتَ يَوْمٍ فَنَامَ عَلَى فِرَاشِهَا، فَأُتِيَتْ فَقِيلَ لَهَا: هَذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ فِي بَيْتِكِ، عَلَى فِرَاشِكِ، قَالَ فَجَاءَتْ وَقَدْ عَرِقَ، وَاسْتَنْقَعَ عَرَقُهُ عَلَى قِطْعَةِ أَدِيمٍ، عَلَى الْفِرَاشِ، فَفَتَحَتْ عَتِيدَتَهَا فَجَعَلَتْ تُنَشِّفُ ذَلِكَ الْعَرَقَ فَتَعْصِرُهُ فِي قَوَارِيرِهَا، فَفَزِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا تَصْنَعِينَ؟ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ» فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ نَرْجُو بَرَكَتَهُ لِصِبْيَانِنَا، قَالَ: «أَصَبْتِ»

مترجم:

2331.01.

اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ ام سلیم کے گھر میں جاتے، وہ وہاں نہ ہوتیں تو آپ ﷺ ان کے بستر پر سوجاتے۔ کہا: ایک دن آپﷺ تشریف لائے اور ان کے بستر پر سو گئے۔ وہ واپس آئیں تو ان سے کہا گیا: یہ رسول اللہ ﷺ ہیں، آپ کے گھر میں آپ کے بستر پر سو رہے ہیں، کہا: تو وہ اندر آئیں، آپﷺ کو پسینہ آیا ہوا تھا اور وہ بستر پر (بچھے ہوئے) چمڑے ایک ٹکڑے پر جمع ہو گیا تھا۔ انھوں نے قیمتی چیزیں رکھنے کا اپنا ڈبہ کھولا اور وہ پسینہ پونچھ پونچھ کر اپنی شیشیوں میں ڈالنے لگیں۔ رسول اللہ ﷺ ہڑ بڑا کر اٹھے اور فرمایا: ’’ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو؟‘‘ کہنے لگیں: اللہ کے رسول! ہم اپنے بچوں کے لیے اس کی برکت کی آرزو رکھتے ہیں، فرمایا: ’’تم نے اچھا کیا۔‘‘