قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابٌ فِي وُضُوءِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

235.02. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ: مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا وَلَمْ يَقُلْ: مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ، وَزَادَ بَعْدَ قَوْلِهِ، فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّى رَجَعَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ.

مترجم:

235.02.

مالک بن انس نے عمرو بن یحییٰ کی سند سے یہی روایت بیان کی اور کہا: انہوں نےتین بار کلی کی اور ناک  جھاڑی۔ انہوں نے  ’’ایک ہی چلو سے‘‘ کے الفاظ ذکر نہیں کیے  اور ’’دونوں ہاتھ آگے سے (پیچھے کو) لائے اور پیچھےسے (آگے کو) لائے‘‘ کے بعد یہ الفاظ بڑھائے: ’’انہوں نے سر کے اگلے حصے سے (مسح) شروع  کیا اور دونوں ہاتھ گدی تک لائے، پھر ان کو واپس کر کے اسی جگہ تک لائے جہاں سے شروع کیا تھا، اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔‘‘