قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ عُمَرَؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2394.01. ح وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، وَعَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَرَأَيْتُ فِيهَا دَارًا أَوْ قَصْرًا، فَقُلْتُ: لِمَنْ هَذَا؟ فَقَالُوا: لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَ، فَذَكَرْتُ غَيْرَتَكَ " فَبَكَى عُمَرُ وَقَالَ: أَيْ رَسُولَ اللهِ أَوَ عَلَيْكَ يُغَارُ؟.

مترجم:

2394.01.

محمد بن عبد اللہ بن نمیر اور زہیر بن حرب نے کہا: الفاظ انھی (زہیر) کے ہیں۔ ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے عمرو اور ابن منکدر سے انھوں نے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی۔ کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے وہاں ایک گھر یا محل دیکھا میں نے پوچھا: یہ کس کا ہے؟ فرشتوں نے کہا: یہ عمر بن خطاب کا (محل) ہے ،میں نے اس میں داخل ہو نے کا ارادہ کیا، پھر مجھے تمھا ری غیرت یاد آگئی۔‘‘  حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رونے لگے اور عرض کی: اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! کیا آپ سے غیرت کی جاتی ہے!