قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2410.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَهِرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ، لَيْلَةً، فَقَالَ: «لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ» قَالَتْ: فَبَيْنَا نَحْنُ كَذَلِكَ سَمِعْنَا خَشْخَشَةَ سِلَاحٍ، فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟» قَالَ: سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا جَاءَ بِكَ؟» قَالَ: وَقَعَ فِي نَفْسِي خَوْفٌ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجِئْتُ أَحْرُسُهُ، فَدَعَا لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ نَامَ. وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ رُمْحٍ فَقُلْنَا: مَنْ هَذَا؟

مترجم:

2410.01.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے حدیث بیان کی، انھوں نے یحییٰ بن سعید سے، انھوں نے عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: مدینہ منورہ آنے کے بعد ایک رات رسول اللہ ﷺ بے خوابی میں مبتلا ہو گئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کاش، میرے ساتھیوں میں سے کوئی نیک شخص آج رات میرا پہرہ دیتا۔‘‘ حضرت عائشہ  رضی اللہ تعالی عنہا نے کہا: ابھی ہم اسی حال میں تھے کہ ہم نے ہتھیاروں کے آپس میں ٹکرانے کی آواز سنی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کون ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: سعد بن ابی وقاص۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’آپ کیسے آئے ہیں؟ انہوں نے کہا: میرے دل میں رسول اللہ ﷺ کے متعلق اندیشہ پیدا ہوا تو میں آیا ہوں تاکہ آپ کا پہرہ دوں۔ رسول اللہ ان کے لیے دعا کی اور پھر سو گئے۔
ابن رمح کی روایت میں یہ الفاظ ہیں، ’’ہم نے کہا: یہ کون ہے؟‘‘