قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2421.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنَ النَّهَارِ، لَا يُكَلِّمُنِي وَلَا أُكَلِّمُهُ، حَتَّى جَاءَ سُوقَ بَنِي قَيْنُقَاعَ، ثُمَّ انْصَرَفَ، حَتَّى أَتَى خِبَاءَ فَاطِمَةَ فَقَالَ: «أَثَمَّ لُكَعُ؟ أَثَمَّ لُكَعُ؟» يَعْنِي حَسَنًا فَظَنَنَّا أَنَّهُ إِنَّمَا تَحْبِسُهُ أُمُّهُ لِأَنْ تُغَسِّلَهُ وَتُلْبِسَهُ سِخَابًا، فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ جَاءَ يَسْعَى، حَتَّى اعْتَنَقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ، فَأَحِبَّهُ وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ»

مترجم:

2421.01.

ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے عبیداللہ بن ابی یزید سے، انھوں نے نافع بن جبیر بن معطم سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں میں دن کے کسی وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ باہر نکلا، نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کچہ فرما رہے  تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ عرض کر رہا تھا یہاں تک کہ آپ بنی قینقاع کے بازار میں آ گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (واپس) چل پڑے یہاں تک کہ حضرت  فاطمۃ رضی اللہ تعالی عنہا کے گھر تشریف لے آئے پھر فرمایا: ’’کیا یہاں چھوٹو ہے۔ کیا یہاں چھوٹو ہے؟‘‘ آپ کی مراد حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ سے تھی۔ ہم نے سمجھ لیا کہ ان کی والدہ انھیں روک رہی ہے کہ انھیں نہلا دیں اور ان کے گلے میں (خوشبو کے لیے) لونگ وغیرہ کا کوئی ہار ڈال دیں۔ کچھ ہی دیر گزری کہ وہ بھاگتے ہوئے آئے یہاں تک کہ دونوں نے ایک دوسرے کو گلے سے لگایا تورسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے بھی محبت فرما۔‘‘