قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2488. حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ وَعِنْدَهَا حَسَّانُ بْنُ ثَابِتٍ يُنْشِدُهَا شِعْرًا يُشَبِّبُ بِأَبْيَاتٍ لَهُ فَقَالَ: حَصَانٌ رَزَانٌ مَا تُزَنُّ بِرِيبَةٍ وَتُصْبِحُ غَرْثَى مِنْ لُحُومِ الْغَوَافِلِ فَقَالَتْ لَهُ عَائِشَةُ: لَكِنَّكَ لَسْتَ كَذَلِكَ، قَالَ مَسْرُوقٌ فَقُلْتُ لَهَا: لِمَ تَأْذَنِينَ لَهُ يَدْخُلُ عَلَيْكِ؟ وَقَدْ قَالَ اللهُ: {وَالَّذِي تَوَلَّى كِبْرَهُ مِنْهُمْ لَهُ عَذَابٌ عَظِيمٌ} [النور: 11] فَقَالَتْ: فَأَيُّ عَذَابٍ أَشَدُّ مِنَ الْعَمَى؟ إِنَّهُ كَانَ يُنَافِحُ أَوْ يُهَاجِي عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

2488.

محمد بن جعفر نے شعبہ سے، انھوں نے سلیمان سے، انھوں نے ابو ضحیٰ سے، انھوں نے مسروق سے روایت کی کہا: کہ میں ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ک‬ے پاس حاضر ہوا، اس وقت ان کے پاس حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیٹھے ان کو اپنے اشعار سنا رہے تھے  اپنے کچھ اشعار میں تشبیب کا مضمون باندھا، اس کے بعد کہا: ”وہ پاکیزہ اور عقل مند ہیں ان پر کسی عیب کی تہمت نہیں ہے، وہ اس طرح صبح کرتی ہیں کہ انہوں نے بے خبر (معصوم) خواتین کے گوشت سے اپنی بھوک نہیں مٹائی ہوتی (نہ کسی پر کوئی الزام لگایا ہوتا ہے، نہ غیبت کی ہوتی ہے۔) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ان سے کہا: لیکن تم اس طرح نہیں (کیونکہ تہمت لگانے والوں کے ساتھ مل گئےتھے۔)  مسروق نے کہا: تو میں نے ام ان سے کہا: آپ ان  کو اپنے پاس آنے کی اجازت کیوں دیتی ہیں؟ حالانکہ اللہ تعالی نے فرمایا: ’’اور ان لوگوں میں سے جو اس (بہتان) کے بڑے حصے کا ذمہ دار بنا، اس کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: اندھا ہو جانے سے بڑا کیا عذاب ہو سکتا ہے! پھر فرمایا: یہ رسول اللہ ﷺ کی طرف سے (کافروں کو) جواب دیتے تھے یا آپ کی طرف سے ان کی ہجوکا جواب ہجو سے دیتے تھے۔