قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي هُرَيْرَةَ الدَّوْسِيِّ ؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2491. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، عَنْ أَبِي كَثِيرٍ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: كُنْتُ أَدْعُو أُمِّي إِلَى الْإِسْلَامِ وَهِيَ مُشْرِكَةٌ، فَدَعَوْتُهَا يَوْمًا فَأَسْمَعَتْنِي فِي رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَكْرَهُ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي، قُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ إِنِّي كُنْتُ أَدْعُو أُمِّي إِلَى الْإِسْلَامِ فَتَأْبَى عَلَيَّ، فَدَعَوْتُهَا الْيَوْمَ فَأَسْمَعَتْنِي فِيكَ مَا أَكْرَهُ، فَادْعُ اللهَ أَنْ يَهْدِيَ أُمَّ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللهُمَّ اهْدِ أُمَّ أَبِي هُرَيْرَةَ» فَخَرَجْتُ مُسْتَبْشِرًا بِدَعْوَةِ نَبِيِّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا جِئْتُ فَصِرْتُ إِلَى الْبَابِ، فَإِذَا هُوَ مُجَافٌ، فَسَمِعَتْ أُمِّي خَشْفَ قَدَمَيَّ، فَقَالَتْ: مَكَانَكَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ وَسَمِعْتُ خَضْخَضَةَ الْمَاءِ، قَالَ: فَاغْتَسَلَتْ وَلَبِسَتْ دِرْعَهَا وَعَجِلَتْ عَنْ خِمَارِهَا، فَفَتَحَتِ الْبَابَ، ثُمَّ قَالَتْ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، قَالَ فَرَجَعْتُ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُهُ وَأَنَا أَبْكِي مِنَ الْفَرَحِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ أَبْشِرْ قَدِ اسْتَجَابَ اللهُ دَعْوَتَكَ وَهَدَى أُمَّ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَحَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَقَالَ خَيْرًا، قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ ادْعُ اللهَ أَنْ يُحَبِّبَنِي أَنَا وَأُمِّي إِلَى عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِينَ، وَيُحَبِّبَهُمْ إِلَيْنَا، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللهُمَّ حَبِّبْ عُبَيْدَكَ هَذَا - يَعْنِي أَبَا هُرَيْرَةَ - وَأُمَّهُ إِلَى عِبَادِكَ الْمُؤْمِنِينَ، وَحَبِّبْ إِلَيْهِمِ الْمُؤْمِنِينَ» فَمَا خُلِقَ مُؤْمِنٌ يَسْمَعُ بِي وَلَا يَرَانِي إِلَّا أَحَبَّنِي

مترجم:

2491.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کہ میں اپنی والدہ کو اسلام کی طرف بلاتا رہتا تھا اور وہ مشرک تھی۔ ایک دن میں نے اسلام کی دعوت دی تو انہوں نے مجھے رسول اللہ ﷺ کے بارے میں ایسی باتیں سنا دیں جو مجھے سخت ناپسند تھیں، میں روتا ہوا رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنی ماں کو اسلام کی رہتا تھا اور وہ میرے سامنے انکار کرتی تھیں۔ آج میں نے ان کو اسلام کی دعوت دی تو انھوں نے مجھے آپ کے بارے میں ایسی باتیں کہہ دیں جو مجھے سخت بری لگیں۔ آپ اللہ سے دعا کیجیے کہ وہ ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا کر دے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی: ’’اے اللہ! ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا کردے!‘‘ میں اللہ کے نبی ﷺ کی دعا سے خوشخبری لیتا ہوا وہاں سے نکلا۔ جب (گھر) آیا اور دروازے کے قریب ہوا تو وہ بند تھا۔ میری ماں نے میرے قدموں کی آہٹ سن لی اور کہنے لگی: ابو ہریرہ وہیں رکے رہو۔ اور میں نے پانی گرنے کی آواز سنی، کہا: انہوں نے غسل کیا: اپنی لمبی قمیص پہنی اور جلدی میں ڈوپٹے کے بغیر آئیں، دروازہ کھولا اور کہنے لگی: ابوہریرہ! میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتی ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، پھر میں رسول اللہ کی طرف واپس ہوا، میں آپ ﷺ کے پاس آیا تو خوشی سے رو رہا تھا، کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول خوشخبری ہے، اللہ نے آپ کی دعا قبول فرما لی اور ابو ہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا کر دی۔ آپ ﷺ نے اللہ کی حمد وثنا کی اور اچھی باتیں کہیں۔
(ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے) کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! اللہ سے دعا فرمائیں کہ وہ مجھے اور میری ماں کو اپنے مومن بندوں کے ہاں محبوب بنا دے اور وہ (مومن) ہمیں محبوب ہوں، کہا: تو رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی، ’’اے اللہ! تو اپنے اس چھوٹے بندے۔۔۔ یعنی ابو ہریرہ۔۔۔۔ اور اس کی ماں کو اپنے مومن بندوں کی محبت کا سزاوار بنا دے اور مومنوں کو ان کے لیے محبوب بنا دے۔‘‘ چنانچہ کوئی مومن پیدا ہوا جس نے میرے بارےمیں سنا یا مجھے دیکھا ہو اور میرے ساتھ محبت نہ کی ہو۔