تشریح:
فائدہ:
اس میں شک نہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام پر کوئی ملامت نہیں کی جا سکتی ۔ اللہ نے بنو آدم کا سارا نظام ہی اس طرح وضع فرمایا تھا کہ انہیں اطاعت اور عدم اطاعت کا اختیار ملے گا اور وہ اپنے اختیار سے اطاعت کر کے اللہ کی کامل ترین رضا کے مستحق بنیں گے۔ اور اگر کبھی نافرمانی ہو جائے گی تو اللہ کی طرف توبہ اور انابت سے اسے راضی کریں گے۔ یہی وہ فضیلت تھی جس کی بنا پر آدم علیہ السلام اس وقت جب تمام ذریت ان کی صلب میں پیدا کر دی گئی تھی، فرشتوں کے سجدۂ تعظیم کے مستحق قرار پائے۔ عدم اطاعت اور نافرمانی سرزد ہو جانے کی صورت میں توبہ اور اللہ کی طرف انابت کا راستہ آدم علیہ السلام کے ہر بیٹے کے لیے کھلا ہوا ہے۔ اکر بغیر استحقاق کے سبھی بنو آدم نے جنت ہی میں رہنا ہوتا تو موسی علیہ السلام کی کلیمی کیا کیا ضرورت ہوتی۔ واللہ اعلم بالصواب۔