تشریح:
فائدہ:
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی صحیح حدیث میں بھی فقرائےمسلمین کے پہلے جنت میں جانے کے بارے میں بھی اسی طرح کی بات کہی گئی۔ قیامت کے روز جس مدت کو چالیس سال کہا گیا ہے اس سے مراد زمین کے سال یقیناً مراد نہیں ہیں۔ قیامت کے روزکے اوقات کے لیے مختلف احادیث میں مختلف الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ کبھی تشبیہ کے طور پر کبھی محض لمبا وقفہ بتانے کے لیے لئے اورکبھی یوم حشر کے لمبے دن کے لیے لیے حصوں کا ذکر کرتے ہوئے۔ اس دنیا میں رہتے ہوئے انسانوں کے لیے حشر کے اوقات کی طوالت یا مقدار کا ادراک کرنا ممکن نہیں۔ وہ بہت زیادہ طویل اوقات ہیں۔