قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ التَّفْسِيرِ (بَابٌ فِي تَفسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

3018.02. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْله وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى قَالَتْ أُنْزِلَتْ فِي الرَّجُلِ تَكُونُ لَهُ الْيَتِيمَةُ وَهُوَ وَلِيُّهَا وَوَارِثُهَا وَلَهَا مَالٌ وَلَيْسَ لَهَا أَحَدٌ يُخَاصِمُ دُونَهَا فَلَا يُنْكِحُهَا لِمَالِهَا فَيَضُرُّ بِهَا وَيُسِيءُ صُحْبَتَهَا فَقَالَ إِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنْ النِّسَاءِ يَقُولُ مَا أَحْلَلْتُ لَكُمْ وَدَعْ هَذِهِ الَّتِي تَضُرُّ بِهَا

مترجم:

3018.02.

ابو اسامہ نے کہا: ہمیں ہشام نے اپنے والد (عروہ )سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اللہ عزوجل کے فرمان: ’’اگر تمھیں خدشہ ہوکہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں عدل نہیں کر پاؤگے۔‘‘ کے متعلق روایت کی (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: یہ (آیت) ایسے آدمی کے بارے میں نازل ہوئی جس کے پاس کوئی یتیم لڑکی ہو وہ اس کا ولی اور وارث ہو۔ اس لڑکی کا مال (میں بھی حق) ہواس (لڑکی کے مفاد ) کے لیے کو ئی شخص جھگڑا کرنے والا بھی نہ ہوتو وہ آدمی اس لڑکی کے مال کی بناپر اس کی کہیں اور شادی نہ کرے اور اسے نقصان پہنچائے۔ اور اس سے برا سلوک کرے تو اس (اللہ) نے فرمایا: ’’اگر تمھیں اندیشہ ہے کہ تم یتیم لڑکیوں کے معاملے میں انصاف نہ کرپاؤگے تو (دوسری) جو عورتیں تمھیں اچھی لگیں انھیں سے نکاح کرو۔‘‘ وہ (اللہ) فرماتا ہے۔ (دوسری عورتوں سے نکاح کرلو) جو میں نے تمھارے لیے (نکاح کے طریق پر) حلال کی ہیں اور اس (لڑکی) کو چھوڑ دو جس کو تم نقصان پہنچا رہے ہو۔