قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

302 .   و حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَنَّانُ الَّذِي لَا يُعْطِي شَيْئًا إِلَّا مَنَّهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْفَاجِرِ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ».

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: چغل خوری کی شدید حرمت

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

302.   سفیانؒ نے کہا: ہمیں سلیمان اعمشؒ نے سلیمان بن مسہرؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے خرشہ بن حرؒ سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ذر ؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’تین (قسم کے لوگ) ہیں، قیامت کے دن اللہ ان سےبات نہیں کرے گا: مَنّان، یعنی جو احسان جتلانے کے لیے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے، وہ جو جھوٹی قسم کے ذریعے سے اپنے سامان کی مانگ بڑھاتا ہے اور جو اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹکاتا ہے۔‘‘