قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ جَوَازِ أَكْلِ الْمُحْدِثِ الطَّعَامَ، وَأَنَّهُ لَا كَرَاهَةَ فِي ذَلِكَ، وَأَنَّ الْوُضُوءَ لَيْسَ عَلَى الْفَوْرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

374.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: «كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ مِنَ الْغَائِطِ، وَأُتِيَ بِطَعَامٍ» فَقِيلَ لَهُ: أَلَا تَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: «لِمَ؟ أَأُصَلِّي فَأَتَوَضَّأَ؟

مترجم:

374.01.

سفیان بن عیینہ نے عمرو سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کیا، کہتے تھے کہ ہم نبی اکرمﷺ کے پاس تھے کہ آپﷺ قضائے حاجت کی جگہ سے (ہاتھ دھو کر) آئے تو آپﷺ کے سامنے کھانا پیش کیا گیا، آپﷺ سے عرض کیا گیا: کیا آپﷺ وضو نہیں فرمائیں گے؟ آپﷺ نے جواب دیا: ’’کس لیے؟ کیا مجھے نماز پڑھنی ہے کہ وضو کروں؟‘‘