قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ جَوَازِ أَكْلِ الْمُحْدِثِ الطَّعَامَ، وَأَنَّهُ لَا كَرَاهَةَ فِي ذَلِكَ، وَأَنَّ الْوُضُوءَ لَيْسَ عَلَى الْفَوْرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

374.02. وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، مَوْلَى آلِ السَّائِبِ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ: «ذَهَبَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْغَائِطِ، فَلَمَّا جَاءَ قُدِّمَ لَهُ طَعَامٌ»، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ أَلَا تَوَضَّأُ؟ قَالَ: «لِمَ؟ أَلِلصَّلَاةِ؟»

مترجم:

374.02.

محمد بن مسلم طائفی نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے آل سائب کے آزاد کردہ غلام سعید بن حویرث سے روایت کیا کہ اس نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کو (یہ) کہتے ہوئے سنا: اللہ کے رسولﷺ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے، جب آپﷺ آئے تو آپﷺ کو کھانا پیش کیا گیا، آپﷺ سے عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا آپﷺ وضو نہیں فرمائیں گئے؟ آپﷺ نے جواب دیا: ’’کس لیے؟ کیا نماز کے لیے؟‘‘