قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ زِيَادَةِ طُمَأْنِينَةِ الْقَلْبِ بِتَظَاهُرِ الْأَدِلَّةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

391 .   وَحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " نَحْنُ أَحَقُّ بِالشَّكِّ مِنْ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ: {رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ: أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي} [البقرة: 260] "، قَالَ: «وَيَرْحَمُ اللهُ لُوطًا لَقَدْ كَانَ يَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ، وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ طُولَ لَبْثِ يُوسُفَ لَأَجَبْتُ الدَّاعِيَ».

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: دلائل کا سامنے آنا اطمینان قلب میں (جو ایمان کا بلند ترین مرتبہ ہے)اضافے کا باعث ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

391.   یونسؒ نے ابن شہاب زہریؒ سے خبر دی، انہوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمنؒ اور سعید بن مسیبؒ سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کی کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ابراہیم ﷺ سے زیادہ شک کرنے کا حق رکھتے ہیں، جب انہوں نے کہا تھا: ’’اے میرے رب! مجھے دکھا تو مُردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کیا تمہیں یقین نہیں؟ کہا : کیوں نہیں! لیکن (میں اس لیے جاننا چاہتا ہوں) تا کہ میرا دل مطمئن ہو جائے۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’اور اللہ لوط علیہ السلام  پر رحم فرمائے، (وہ کسی سہارے کی تمنا کر رہے تھے) حالانکہ انہوں نے ایک مضبوط سہارے کی پناہ لی ہوئی تھی۔ اور اگر میں قید خانے میں یوسف علیہ السلام جتنا طویل عرصہ ٹھہرتا تو (ہوسکتا ہے) بلانے والے کی بات مان لیتا۔‘‘ (عملاً آپ ﷺ نے دوسرے انبیاء علیہم السلام سے بڑھ کر ہی صبر و تحمل سے کام لیا۔)