تشریح:
فوائد و مسائل:
1۔ جہاں ایک عالم کو خاص مقام حاصل ہو، وہاں اسی کو امامت کرانی چاہیے۔ مہمان کو خواہ و مخواہ امام بنانے کی کوشش کرنا درست نہیں۔ کسی مسجد کا امام و خطیب، کسی مدرسے کا شیخ الحدیث یا کسی محکمے کا سربراہ (جبکہ وہ امامت کی اہلیت رکھتا ہو) امامت کا حق رکھتا ہے۔ البتہ اگر وہ عالم خود کسی کو بہتر سمجھ کر امامت کے لیے کہےتو ٹھیک ہے۔
2۔ تَکْرِمَة: (عزت کی جگہ) سے مراد صاحبِ خانہ کی خاص جگہ ہے جہاں وہ عام طور پر بیٹھا کرتا ہے۔ اسی طرح استاد کی نشست یا کسی افسر کی کرسی وغیرہ بھی اس کی عزت کا مقام ہے ۔ مسجد کے امام کا مصلّٰی اور خطیب کا منبر بھی اسی میں شامل ہے، لہٰذا ان مقامات پر بلا اجازت براجمان ہونا اسلامی آداب اور احترامِ مسلم کے خلاف ہے۔