قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَوَازِ صَلَاةِ النَّافِلَةِ عَلَى الدَّابَّةِ فِي السَّفَرِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

700.05. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ قَالَ كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ بِطَرِيقِ مَكَّةَ قَالَ سَعِيدٌ فَلَمَّا خَشِيتُ الصُّبْحَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ فَقَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ أَيْنَ كُنْتَ فَقُلْتُ لَهُ خَشِيتُ الْفَجْرَ فَنَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَلَيْسَ لَكَ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسْوَةٌ فَقُلْتُ بَلَى وَاللَّهِ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ عَلَى الْبَعِيرِ

مترجم:

700.05.

ابو بکر بن عمر بن عبدالرحمان، بن عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے سعید بن یسار سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: میں مکہ کے راستے میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ سفر کر رہا تھا۔ پھر جب مجھے صبح ہو جانے کا اندیشہ ہوا تو میں سواری سے اترا اور وتر پڑھے، پھر میں ان سے جا ملا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھ سے پوچھا: تم کہاں (رہ گئے) تھے؟ میں نے ان سے کہا: مجھے فجر ہو جانے کا اندیشہ ہوا، اس لئے میں نے اتر کر وتر پڑھے۔ تو حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: کیا تمہارے لئے رسول اللہ ﷺ کے عمل میں نمونہ نہیں ہے؟ میں نے کہا: کیوں نہیں، اللہ کی قسم ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ اونٹ پر وتر پڑھتے تھے۔